۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
اسرائیل

حوزہ/ علماء کرام کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نام پر اسرائیل جانے والے وفد نے آئین پاکستان سے انحرافی کی ہے اور پاکستانی تشخص کو خراب کرنے کی سازش کی ہے، پاکستانی قوم، حکومت فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان 3000 سے زائد علماء و مشائخ نے اسرائیلی صدر سے پاکستانی وفد کی ملاقات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست اپنی پوزیشن واضح کرے، اسرائیلی صدر کی پاکستانی وفد سے ملاقات کی تصدیق قابل مذمت و شرمناک ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے صدر اسحاک ہرزوگ نے پاکستانی وفد سے ہونے والی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے ان سے دو وفود نے ملاقات کی جن میں امریکا میں مقیم دو پاکستانی بھی شامل تھے۔ ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی، سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا، پروفیسر ڈاکٹر جلاالدین نوری، مولانا محمد امین انصاری، مولانا انتظارالحق تھانوی، علامہ عبدالخالق فریدی، علامہ علی کرار نقوی، شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ ترکی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی سمیت دیگر نے مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے وفد کے حوالے سے حکومت پاکستان او آئی سی اور اقوام متحدہ فوری طور پر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا نوٹس لے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے نام پر اسرائیل جانے والے وفد نے آئین پاکستان سے انحرافی کی ہے اور پاکستانی تشخص کو خراب کرنے کی سازش کی ہے، پاکستانی قوم، حکومت فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان کسی بھی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتا، فلسطین مسلم امہ کے وہ مسائل ہے جن کے حل کے بغیر عالمی امن ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت نے یہودی آباد کاروں کو عبادت کے لئے جبراً الاقصیٰ میں داخل کرکے اقوام متحدہ سمیت دیگر تمام عالمی اداروں کی قرارداد اور فیصلوں روگردانی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی صدر سے ملنے والا وفد پاکستانی قوم اور حکومت کا نمائندہ نہیں تھا، وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل جانے والوں کے خلاف تحقیقات کی جائیں کہ وہ کس کی اجازت اور مدد سے اسرائیل گئے اور جو بھی اس میں ملوث پایا جائے اس کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو اسرائیلی حکومت اور فورسز مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور فلسطینیوں کا قتل عام کر رہی ہے اور جب فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی تکمیل کے نزدیک ہے، نظریہ پاکستان سیروگردانی کرتے ہوئے پاکستانی وفد کا دورہ اسرائیل لمحہ فکریہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فلسطین سے تعلق جسم اور روح کا ہے، الاقصی مسلم امہ کی جان ہے، پاکستان کا نام لے کر اسرائیل جانے والوں نے پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کی دل آزاری کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اسرائیلی صدر کے بیان پر فوری تحقیقات کا حکم دیں، پاکستانی عوام اور ریاست کا موقف واضح ہے کہ ہمارا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں تو پھر پاکستانی پاسپورٹ پر وفد اسرائیل کیسے گیا؟

قابل ذکر ہے کہ ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان نے 31 مئی بروز منگل ملک بھر میں یوم مذمت منانے کا اعلان کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .